مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل

آزاد انسائیکلوپیڈیا، وکیپیڈیا توں

مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل صاحب[سودھو]

مولانا محمد اسماعیل صاحب جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا کے نائب امیر اور تفہیم دین اکیڈمی حیات آباد پشاور کے ڈائریکٹر ہیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ پشاور میڈیکل کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔[سودھو]

پیدائش[سودھو]

مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل صاحب 4 جنوری 1964ء کو علاقہ تالاش دیر پائین صوبہ خیبر پختونخواہ پاکستان میں پیدا ہوئے۔

ابتدائی تعلیم[سودھو]

علمی ماحول رکھنے والے گھرانے میں پیدائش کی وجہ سے علم دین کی طرف رجحان غالب رہا اور یہی رجحان بالآخر علم دین کے حصول کا ذریعہ بنا۔غریب گھرانے سے تعلق ہونے کی وجہ سے حصول تعلیم میں کافی رکاوٹیں آئیں۔ ابتدائی تعلیم کے ساتھ ساتھ آبائی گاؤں کے قریبی پہاڑیوں میں چار سال تک بکریاں بھی چرائیں۔

چونکہ مولانا صاحب کے والدین علاقہ ادینز ئی کے ایک گاؤں میں رہائش پزیر تھے جہاں اُس وقت کوئی تعلیمی ادارہ موجود نہیں تھا اس لئے ان کے والد محترم  مولانا برہان الدین رحمہ اللہ نے انہیں بانڈہ تالاش میں اپنے رشتہ داروں کے ہاں ٹھہرایا اور وہاں سکول میں داخل کرایا۔ یوں پہلی جماعت سے اُن کی مسافرت شروع ہوئی اور تعلیم کا آغاز ہی سفر کا بھی آغاز بنا اور یوں ابتداء ہی سے سفر کے صعوبتوں سے آشنائی حاصل ہوئی۔

پرائمری تعلیم گاؤں بانڈہ علاقہ تالاش میں حاصل کی، اس کے بعد گورنمنٹ ہائی سکول اوچ میں داخلہ لیا اور روزانہ کم از کم 18 کلو میٹر کا پیدل سفر کیا کرتے تھے۔ اس دوران  ان کے والد محترم کا رابطہ حضرت مولانا سعید الدین  رحمہ اللہ کے ساتھ ہوا ( جو اس وقت گاؤں شاہ آباد میں امامت کے فرائض انجام دے رہے تھے )،  اپنا بیٹا ان کے حوالہ کیا تا کہ وہ اسے علم دین سکھائیں۔ کچھ ہی عرصہ بعد یہاں سے بٹ خیلہ منتقل ہوئے اور1980ء میں میٹرک کا امتحان گورنمنٹ ہائی سکول بٹ خیلہ سے پاس کیا۔

دینی تعلیم[سودھو]

دینی تعلیم کے لئے والد محترم کا شوق بہت زیادہ تھا، اس لئے موصوف کو دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں داخلہ لینا پڑا۔ ایک سال وہاں گزارنے کے بعد شیخ القرآن حضرت مولانا عنایت الرحمن رحمہ اللہ کے پاس دارالعلوم رحمانیہ درگئی آئے، جہاں پر حضرت مولانا فد امحمد رحمہ اللہ اور حضرت مولانا محمد اکبر خان رحمہ اللہ  سے شرف تلمذ حاصل کیا اس کے بعد شیخ القرآن حضرت مولانا گوہر رحمان رحمہ اللہ کے ہاں دار العلوم تفہیم القرآن مردان تشریف لائے، جہاں حضرت شیخ اور ان کے ساتھ حضرت مولانا بزر جمہر رحمہ اللہ ( صاحب حق صاحب) اور حضرت مولانا عبد القدوس صاحب دامت بركاتهم العاليه سے شرف تلمذ حاصل کیا۔ اور چار سال تک یہ سلسلہ جاری رہا۔

اعلی تعلیم[سودھو]

مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل صاحب نے پشاور یونیورسٹی سے ایم اے عربی کیا ہوا ہے ، ایم فل اور پی ایچ ڈی اسلامک سٹڈیز قرطبہ یونیورسٹی  سے کی ہے۔

دوران تعلیم تنظیمی ذمہ داریاں[سودھو]

دوران تعلیم دینی مدارس کے طلباء کے ملک گیر واحد نمائندہ تنظیم جمعیت طلبہ عربیہ سےوابستہ ہوئے اور مختلف ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔ اس تنظیم کے صوبائی منتظم کی ذمہ داری کی وجہ سے پشاور منتقل ہوئے اور جامعہ عربیہ حدیقۃ  العلوم میں شیخ القرآن مولانا عبد الرحیم چترالی ، مفتی محمد یوسف بو نیری اور شیخ الحدیث مولانا محمد عزیز رحمہم  اللہ سے علمی پیاس بجھائی۔

1988ء میں جمیعت طلبہ عربیہ کل پاکستان کے منتظم اعلیٰ منتخب ہوئے تو ساتھ ہی تعلیمی سلسلہ کے  آخری سال کے لئے لاہور منتقل ہوئے۔ وہاں مرکز علوم اسلامیہ لاہور میں شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد المالک حفظہ اللہ  سے شرف تلمذ حاصل کیا اور دورہ حدیث کی سعادت انہی سے حاصل کی اوراسی کے ساتھ  رابطة المدارس الاسلامیہ پاکستان سے شہادۃ العالمیہ کی سند حاصل کی۔

عملی خدمات[سودھو]

1990ء میں جمعیت طلبہ عربیہ سے فراغت کے بعد واپس پشاور آئے اور یہاں جامعہ عربیہ حدیقہ العلوم میں تدریس کے فرائض انجام دینے شروع کئے، اس کے ساتھ جمیعت اتحاد والعلماء صوبہ سرحد (خیبر پختونخوا)  کے ناظم اعلیٰ کی ذمہ داریاں بھی حوالے کی گئیں، 1994ء میں حضرت مولانا عبد الرحیم چترالی رحمہ اللہ کے حکم پر متحدہ عرب امارات تشریف لے گئے اور نو سال وہاں رہے۔ 2003ء میں وہاں سے واپس تشریف لائے۔

فہم قرآن کلاسز[سودھو]

سال 2003ء میں پر وفیسر عرفان احمد صاحب کی تجویز کردہ فہم قرآن و سنت کلاسوں کا سلسلہ شروع تھا۔ مولانا صاحب نے اس کام میں بہت زیادہ دلچسپی لی اور اپنی تمام دوسری مصروفیات کو بالائے طاق رکھ کر فہم قرآن کے اس پروگرام کو اپنے ذمے لیا اور اس میں ایک نئی روح پھونک دی۔ آج الحمد للہ یہ سلسلہ ایک طویل اور کار آمد ذریعہ دعوت بن چکا ہے۔

دیگر[سودھو]

مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل صاحب دروس قرآن  اور دعوتی پروگرامات کے سلسلے میں کئی بین الاقوامی دورے کرچکے ہیں جن میں امارات ، سعودی عرب ،  قطر ، ترکی ، جاپان ، ناروے ، سویڈن ، اور ایران شامل ہے ۔ اس کے علاوہ ملکی سطح پر کئی سیمینارز میں لیکچرز دے چکے ہیں۔

مولانا صاحب  تفہیم دین اکیڈمی حیات آباد پشاور کے بانی اور ڈائریکٹر ہیں  جوکہ  عوام الناس کے دینی علوم کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے بنائی گئی  ہے ۔

تصنیفات[سودھو]

مولانا صاحب نے یہاں کے عوام کے لیے قرآن کریم کے دروس کو ایک جدید انداز میں ڈیزائن کیا ہے جوکہ بیک وقت عوام اور پروفیشنلز دونوں کے لیے بہت مفید ہے۔ ان دروس کی ہینڈ آوٹ تقریبا 360 دروس پر مشتمل ہے جوکہ چھپ چکا ہے۔ مولانا صاحب کی میراث کے باب میں ایک اہم تصنیف  موجود ہے جو کہ "فلسفہ احکام میراث " کے نام سے ہے۔  یہ دراصل مولانا صاحب کے ایم فل کا تحقیقی مقالہ ہے جو بعد میں کتاب کی صورت میں چھاپا گیا۔

مولا‏نا محمد اسماعیل صاحب دے فیس بک پیج دا لنک ایہ اے :

https://www.facebook.com/MaulanaIsmailOfficial