پہلا پاکستانی پاسپورٹ

آزاد انسائیکلوپیڈیا، وکیپیڈیا توں

پہلا پاکستانی پاسپورٹ جس کا نمبر 000001 تھا، 15 ستمبر 1947ء[۱] کو اسد سلیم کے نام سے جاری ہوا۔

تفصیل[سودھو]

محمد اسد مرحوم کی خود نوشت داستان میں لکھا اے:

پاکستان بننے کے فورا بعد اس وقت پاکستانی قومیت نام کی کوئی چیز معرض وجود میں نہ آئی تھی۔ بلکہ برطانیہ سےایک غیر رسمی معاہدہ طے پایا تھا جس کے مطابق ہر نئے پاسپورٹ پر برطانوی شہری لکھنے کا اختیار دیا گیا تھا ۔ محمد اسد کہتے ہیں جب میں نے وزارت خارجہ سے کہا کہ میں پاکستان کا سرکاری وفد لے کر مشرق وسطی کا دورہ کرنے جا رہا ہوں۔ اگر میرے پاس کسی دوسرے ملک کا پاسپورٹ ہو گا تودیکھنے والا کیا سمجھے گا ؟

محمد اسد کی تعیناتی وزارت خارجہ میں ہوئی تھی۔ جب اس وقت کے وزیر اعظم لیاقت علی خان نے انہیں مشرقی وسطیٰ کے سرکاری دورے پر بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ ابھی پاکستانی پاسپورٹ بننے شروع نہیں ہوئے تھے۔ کبھی کہا جاتا کہ اسد کے پاسپورٹ پر برطانوی شہری لکھ دیتے ہیں‘ کبھی کہا جاتا کہ وہ آسٹرین ہیں اور ان کے پاسپورٹ پرآسٹرین لکھ دیتے ہیں۔

اپنی خود نوشت کے صفحہ 128 اور 129 پر محمد اسد نے اس کی تفصیل لکھی اے۔

وہ لکھتے ہیں:

میں بے سر و پا باتیں سن سن کر تنگ آگیا۔ بالآخر میں نے وزیراعظم کے ذاتی معاون کو فون کیا اور ان سے عرض کیا کہ براہ مہربانی وزیراعظم سے میری فوری ملاقات کرادیجیے۔ کچھ دیر بعد میں لیاقت علی خان کے دفتر پہنچا اور انہیں اپنی مشکل سے مطلع کیا۔ انہوں نے اپنے سیکرٹری کو کہا کہ فوراً پاسپورٹ افسر کو بلائیں۔ جونہی وہ کمرے میں داخل ہوا وزیراعظم نے انہیں جلد پاسپورٹ بنانے کا حکم دیا اور ساتھ ہی کہا کہ اس پر ’’پاکستانی شہری‘‘ کی مہر ثبت کرے۔ اس طرح مجھے پہلا پاسپورٹ حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہوا جس پر ’’پاکستانی شہری‘‘ لکھا گیا تھا۔

حوالے[سودھو]

  1. Lua error in ماڈیول:Citation/CS1/ar at line 3440: attempt to call field 'set_selected_modules' (a nil value).