Jump to content

جمیعت علماء معارف الھند

آزاد انسائیکلوپیڈیا، وکیپیڈیا توں


جمیعت علماء معارف الھند
جم

وفات

جمیعتہ علماء معارف الھند بھارتی مسلمانوں کی ایک متحرک و فعال تحریک و تنظیم ہے جو متحدہ قومیت کا موقف اختیار کرتی ہیں۔[۱] جمیعۃ علماء معارف الھند تعلیمی و تربیتی معیار کو بلند کرنے میں کوشاں ہیں جو مستقبل کی ضامن اور قومی اتحاد کا سر چشمہ اور اسلام کی زندہ روح و قوت عمل کا گہوارہ و اہل اسلام کے لئے ہدایت و رہنمائی کی شمعیں روشن کرنے میں ایک مقام رکھتی ہیں۔ [۲]

تفصیلی مضمون لئی ملاحظہ کرو: اغراض و مقاصد

اغراض و مقاصد

[سودھو]
  1. اسلام شعائر اسلام اور مسلمانوں کے مآثرومعابد کی حفاظت۔
  2. مسلمانوں کے مذہبی، تعلیمی، تمدنی، اور شہری حقوق کی تحصیل و حفاظت۔
  3. ایسے اداروں کا قیام جو مسلمانوں کی تعلیمی، تہذیبی، سماجی اقتصادی اور معاشرتی (سوشل) زندگی کی ترقی و استحکام کا ذریعہ ہوں۔
  4. اسلامی تعلیمات کی روشنی میں انڈین یونین کے مختلف فرقوں کے درمیان میل جول پیدا کرنا اور اس کو مضبوط کرنے کی کوشش کرنا۔
  5. علوم عربیہ و اسلامیہ کا احیاء اور زمانہ حال کے مقتضیات کے مطابق نظام کا اجراء۔
  6. تعلیمی اسلامی کی نشرواشاعت۔
  7. اسلامی اوقاف کی تنظیم و حفاظت۔

[۳] تفصیلی مضمون لئی ملاحظہ کرو: خدمات

خدمات

[سودھو]
  1. ملی مسائل کے حل کے لئے اجتماعی و انفرادی کوششیں اور کانفرنسوں کا انعقاد۔
  2. آفاتی ناگہانی پر ریلیف۔
  3. مدارس و مساجد کی تعمیر اور ان کی نگرانی۔
  4. تعلیمی طائف (اسکولر شپ)۔
  5. مدرسہ عربیہ اہل بیت (پرائیویٹ بورڈ)۔
  6. جھوجہ ایشوشی ایشن (عصری تعلیمی اداروں کا قیام اور تعمیر اور انکی نگرانی)۔
  7. انڈین یونٹس پارٹی (سیاسی رہنمائی)۔
  8. عالمی ریسرچ سینٹر (تحقیقی رپورٹیں اور اشاعت کے ذریعے مسلمانوں کی ترجمانی)۔[۴]

حوالے

[سودھو]
  1. جمیعت نمبر صفحہ 180مطبوعہ جمیعت نئی دھلی
  2. مختصر تاریخ ہند صفحہ 44 مورخ مولوی سید محمد رفیع کمہیڑہ
  3. تاریخ جمیعت علماء معارف الھند صفحہ 44 اشاعت جمیعۃ نئی دھلی
  4. نوائے حق اردو ہفت روزہ اخبار شمارہ دس صفحہ 4